الصحابہ کلھم عدول ۔۔
(وممن حولکم من الاعراب منافقون و من اهل المدینه مردوا علی النفاق لا تعلمهم نحن نعلمهم سنعذبهم ( توبہ ۔۱۰۱ ) تمہارے ارد گرد کے اعراب میں سے بہت سارے منافق ہیں اور اھل مدینہ میں سے بھی ، یہ لوگ نفاق میں اس قدر ماھر ہیں کہ آپ ان کو نہیں جانتے ھم ان کو جانتے ہیں ،، وہ منافق رسول اللہ ﷺ کے وصال کے فوراً بعد رضی اللہ عنھم ھو گئے تھے ،، اور وہ بھی جو ۳۰۰ احد کی جنگ میں غزوے سے واپس آ گئے تھے ، آخری غزوہ تبوک میں بھی ساتھ تھے اور رسول اللہ ﷺ کے قتل کی بھی کوشش کی تھی اور قرآن اس آخری سورت میں گواھی دے رھا ھے کہ وہ منافق اثر و رسوخ بھی رکھتے تھے ،، و فیکم سمٰعون لھم ،، تمہارے اندر وہ لوگ ھیں جو ان کی بات سنتے یعنی مانتے ہیں ،، یہ سارے لوگ کہاں چلے گئے ؟ اوریا بھائی یہی لوگ بعد میں فتنوں کا سبب بنے ، انہی لوگوں نے حضرت عثمان کو بھی بقیع میں دفن نہیں ھونے دیا تھا اور مدینے میں بلوائیوں کی ریڑھ کی ھڈی یہی تھے ، صرف بلوائی کوئی چیز نہیں تھے اھم چیز یہ اندر کی سپورٹ تھی ،، الصحابہ کلھم عدول کا فارمولہ دے کر جو ھجمولہ دیا گیا اسی میں یہ منافق بھی ہضم ھو گئے ۔ کیا یہ اصول قرآن سے ماخوذ ھے ؟ یا حدیث سے ماخوذ ھے ؟ یا خلفائے راشدین کے عمل سے ماخوذ ھے ؟ کیا عمر فاروق رضی اللہ عنہ نے ابوموسی الاشعری سے دوسرا گواہ مانگ کر یہی اصول دیا تھا کہ الصحابہ کلھم عدول ؟ یا یہ اصول دیا تھا کہ راوی صحابی بھی ھو تو دوسرا گواہ لازم درکا ر ھے ؟ کیا قرآن میں گواھوں کا جو نصاب دیا گیا ھے وہ صحابی اور غیر صحابی پر تعداد کے لحاظ سے یکساں لاگو نہیں ھوتا ؟ یا صحابہ چار اور غیر صحابہ ۱۲ درکار ھیں ؟ کیا قرآن میں ( ان جاءکم فاسق بناء فتبینوا ) صحابی کے بارے میں ھی نازل نہیں ھوئی تھی ؟ جب قرآن جمع کیا گیا تو الصحابہ کلھم عدول کے اصول پر اکٹھا کیا گیا تھا یا دوصحابہ کی گواھی کے اصول پر ؟ نیز کیا صحابہ ایک دوسرے کو حضرت اور رضی اللہ عنک کہتے تھے ؟ اور کیا رضی اللہ عنھم کے بعد صحابہ پر شریعت کا اطلاق ختم ھو گیا تھا ؟ واقعہ افک میں جن کو کوڑے مارے گئے کیا وہ رضی اللہ عنھم نہیں تھے ؟ کیا ماعز اسلمی رضی اللہ عنہ نہیں تھے ؟ کیا غامدیہ عورت رضی اللہ عنہا نہیں تھی ، کیا فاطمہ مخزومیہ جس کا ہاتھ کاٹا گیا وہ رضی اللہ عنہا نہیں تھی ، اور اگر فاطمہ بنت محمدﷺ چوری کرے تو میں اس کا ہاتھ بھی کاٹ دونگا ـ کوئی اصول نہیں ھے ؟کیا نبئ کریم ﷺ کے سامنے کھڑے ھو کر جھوٹ بولنے والا جس کو قرآن نے سورہ حجرات میں فاسق کہا رضی اللہ عنہ نہیں تھا ؟ کیا سورہ ممتحنہ کا وہ بندہ جس نے رسول اللہ کے مکے پر یلغار کی مخبری مکے والوں کو کی تھی بدری صحابی اور رضی اللہ عنہ نہیں تھا ؟ یہ کہاں لکھا ھے کہ صحابہ سے غلطی نہیں ھو سکتی اور یہ کہ اس غلطی کو ڈسکس نہیں کیا جا سکتا ؟ بعد والوں کے اصول Man Made اصول ہیں جو ان کی محبت میں گرفتار ھیں وہ ضرور ان کی پابندی کریں مگر وہ شریعت نہیں ہیں کہ ھرمسلمان ان کی پابندی کر کے ہی مسلمان رہ سکتا ھو
(وممن حولکم من الاعراب منافقون و من اهل المدینه مردوا علی النفاق لا تعلمهم نحن نعلمهم سنعذبهم ( توبہ ۔۱۰۱ ) تمہارے ارد گرد کے اعراب میں سے بہت سارے منافق ہیں اور اھل مدینہ میں سے بھی ، یہ لوگ نفاق میں اس قدر ماھر ہیں کہ آپ ان کو نہیں جانتے ھم ان کو جانتے ہیں ،، وہ منافق رسول اللہ ﷺ کے وصال کے فوراً بعد رضی اللہ عنھم ھو گئے تھے ،، اور وہ بھی جو ۳۰۰ احد کی جنگ میں غزوے سے واپس آ گئے تھے ، آخری غزوہ تبوک میں بھی ساتھ تھے اور رسول اللہ ﷺ کے قتل کی بھی کوشش کی تھی اور قرآن اس آخری سورت میں گواھی دے رھا ھے کہ وہ منافق اثر و رسوخ بھی رکھتے تھے ،، و فیکم سمٰعون لھم ،، تمہارے اندر وہ لوگ ھیں جو ان کی بات سنتے یعنی مانتے ہیں ،، یہ سارے لوگ کہاں چلے گئے ؟ اوریا بھائی یہی لوگ بعد میں فتنوں کا سبب بنے ، انہی لوگوں نے حضرت عثمان کو بھی بقیع میں دفن نہیں ھونے دیا تھا اور مدینے میں بلوائیوں کی ریڑھ کی ھڈی یہی تھے ، صرف بلوائی کوئی چیز نہیں تھے اھم چیز یہ اندر کی سپورٹ تھی ،، الصحابہ کلھم عدول کا فارمولہ دے کر جو ھجمولہ دیا گیا اسی میں یہ منافق بھی ہضم ھو گئے ۔ کیا یہ اصول قرآن سے ماخوذ ھے ؟ یا حدیث سے ماخوذ ھے ؟ یا خلفائے راشدین کے عمل سے ماخوذ ھے ؟ کیا عمر فاروق رضی اللہ عنہ نے ابوموسی الاشعری سے دوسرا گواہ مانگ کر یہی اصول دیا تھا کہ الصحابہ کلھم عدول ؟ یا یہ اصول دیا تھا کہ راوی صحابی بھی ھو تو دوسرا گواہ لازم درکا ر ھے ؟ کیا قرآن میں گواھوں کا جو نصاب دیا گیا ھے وہ صحابی اور غیر صحابی پر تعداد کے لحاظ سے یکساں لاگو نہیں ھوتا ؟ یا صحابہ چار اور غیر صحابہ ۱۲ درکار ھیں ؟ کیا قرآن میں ( ان جاءکم فاسق بناء فتبینوا ) صحابی کے بارے میں ھی نازل نہیں ھوئی تھی ؟ جب قرآن جمع کیا گیا تو الصحابہ کلھم عدول کے اصول پر اکٹھا کیا گیا تھا یا دوصحابہ کی گواھی کے اصول پر ؟ نیز کیا صحابہ ایک دوسرے کو حضرت اور رضی اللہ عنک کہتے تھے ؟ اور کیا رضی اللہ عنھم کے بعد صحابہ پر شریعت کا اطلاق ختم ھو گیا تھا ؟ واقعہ افک میں جن کو کوڑے مارے گئے کیا وہ رضی اللہ عنھم نہیں تھے ؟ کیا ماعز اسلمی رضی اللہ عنہ نہیں تھے ؟ کیا غامدیہ عورت رضی اللہ عنہا نہیں تھی ، کیا فاطمہ مخزومیہ جس کا ہاتھ کاٹا گیا وہ رضی اللہ عنہا نہیں تھی ، اور اگر فاطمہ بنت محمدﷺ چوری کرے تو میں اس کا ہاتھ بھی کاٹ دونگا ـ کوئی اصول نہیں ھے ؟کیا نبئ کریم ﷺ کے سامنے کھڑے ھو کر جھوٹ بولنے والا جس کو قرآن نے سورہ حجرات میں فاسق کہا رضی اللہ عنہ نہیں تھا ؟ کیا سورہ ممتحنہ کا وہ بندہ جس نے رسول اللہ کے مکے پر یلغار کی مخبری مکے والوں کو کی تھی بدری صحابی اور رضی اللہ عنہ نہیں تھا ؟ یہ کہاں لکھا ھے کہ صحابہ سے غلطی نہیں ھو سکتی اور یہ کہ اس غلطی کو ڈسکس نہیں کیا جا سکتا ؟ بعد والوں کے اصول Man Made اصول ہیں جو ان کی محبت میں گرفتار ھیں وہ ضرور ان کی پابندی کریں مگر وہ شریعت نہیں ہیں کہ ھرمسلمان ان کی پابندی کر کے ہی مسلمان رہ سکتا ھو