! یعنی اللہ کی چاھت اور ھماری چاھت !
وما تشاءون الا ان یشاء اللہ رب العالمین ،،
تم کبھی چاہ نہ سکتے اگر اللہ رب العالمین اس چاھت کا اختیار تمہیں نہ دیتا ،، اللہ نے چاھا کہ دنیا میں کسی مخلوق کو ارادہ بخشا جائے ،، کہ وہ جو چاھے اس کو اختیار کر لے ،، اما شاکراً و اما کفوراً ،، من شاء فلیومن و من شاء فلیکفر ،، چاھو تو شکر گزار بن کر اپنا اختیار اسی اختیار دینے والے مالک کو سونپ دو کہ مالک جو تو چاھے گا وھی میری چاھت ھو گی ،،میری چاھت کبھی تیری چاھتکے خلاف استعمال نہیں ھو گی ،، یہ ایک شاکر کا رویہ ھے ،،
ناشکرے کا رویہ یہ ھے کہ ادھر مالک نے چابی دی اور ادھر اس نے خیانت کی ،، اللہ پاک نے فرمایا کہ ” و یعلمُ خآئنۃ الاعین ” وہ آنکھ کی خیانت سے بھی آگاہ ھے ،،
جو چاھے ایمان لائے اور جو چاھے کفر کرے ،، شکر کے بالمقابل بھی کفر یعنی ناشکری آتی ھے ،، اور ایمان کے بالمقابل بھی کفر آتا ھے ،، کفر اصل میں چھپانے اور دبانے کے معنوں میں آتا ھے ،کسان کو کفار کہتے ھیں کیونکہ وہ بیج کو زمین میں چھپاتا اور دباتا ھے ، اسی طرح ھر ذی فہم اور آداب سے آشنا شخص جب کسی کا کوئی احسان لیتا ھے تو خود بخود اس کے اندر شکر کے جزبات امڈ آتے ھیں ،، کافر اس شکر کے جذبے کو دباتا ھے تو کافر بنتا ھے ،اگر اس احسان کرنے والے کو تلاش کرنا شروع کر دے تو اگلے ھی قدم پر اس کی رب سے ملاقات ھو جائے ،والذین جاھدوا فینا لنھدینھم سبلنا ،، جو ھماری تلاش میں لگ جاتے ھیں ھم انہیں اپنا رستہ اس شان کے ساتھ دکھاتے ھیں کہ ھر رستہ اسے ھمارے سامنے لا کھڑا کرتا ھے ،، یعنی ھر نعمت اسے ھم تک پہنچا دیتی ھے ،،
اس سے پہلے کہ بات دوسری طرف نکل جائے ،، چاھت کو اپنی زندگی کی مثال سے سمجھ لیجئے ،،،،،،،،،،،
آپ ایک اے ٹی ایم مشین پہ تشریف لے گئے ،، آپ نے کارڈ ڈالا ، اور پن کوڈ مارا ،، اب آپ کے سامنے آپشنز کا ڈھیر لگ گیا ،، آپ نے بیلنس انکوائری کا بٹن پُش کیا ،، بیلنس شو ھو گیا ،،،،،،،، اس بٹن کی یہ پروگرامنگ کس نے کی تھی کہ جب اس کو دبایا جائے تو بیلنس ڈسپلے ھو جائے ؟ کیا آپ نے اس میں یہ صلاحیت رکھی تھی ؟ جی نہیں ،، آپ نے اس صلاحیت کو صرف استعمال کیا ھے ،،،،، اب اگر بینک یہ کہے کہ اگر ھم نہ چاھتے تو آپ اس بٹن سے بیلنس نہ دیکھ سکتے ،، وہ بیلنس شو کرنے والا آپشن ھی نہ رکھتے سیدھا Cash withdrawal کا ھی آپشن رکھ دیتے ،، بس یہی بات اللہ پاک فرما رھا ھے کہ تم صرف چاھت کی موج لے رھے ھو ، یہ آپشن اگر اللہ پاک ھی تمہاری پروگرامنگ میں نہ رکھتا تو تم کبھی اس کے ارادے کے خلاف چاہ ھی نہ سکتے ،،جس طرح شیر جنگل کا بادشاہ ھونے کے باوجود مرضی نہیں کر سکتا ،، گوشت کو پکا کر یا تکے بنا کر نہیں کھا سکتا ،، بھوکا مر جائے مگر گھاس نہیں کھا سکتا ،،،،،،،،،، تم کبھی نہ چاہ سکتے اگر اللہ رب العالمین چاھنے کی صلاحیت یعنی Freedom of choice تمہارے سسٹم میں نہ رکھتا