برگ صحر

ا
، آل سے مراد نبی ﷺ کی امت ھے ، جس طرح آل فرعون سے مراد فرعون کی قوم یا اس کو فالو کرنے والے لوگ ھیں ،،، کیا قرآن کے حکم میں آل شامل ھے ؟
إِنَّ اللَّهَ وَمَلَائِكَتَهُ يُصَلُّونَ عَلَى النَّبِيِّ يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا صَلُّوا عَلَيْهِ وَسَلِّمُوا تَسْلِيماً ( الاحزاب-56 )،، اے ایمان والو تم بھی ” علیہ ” ان پر ” صلوۃ ” بھیجو اور ان کی بات پر اس طرح سرتسلیم خم کرو جیسا کہ تسلیم کرنے کا حق ھے ” پھر یہ آل کہاں سے آ گیا جبکہ آیت میں آل شامل نہیں ھے ؟ اس کا جواب یہ ھے کہ یہ آل اسی سورۃ کی آیت نبمر43 میں موجود ھے ، هو الذي يصلي عليكم وملائكته ليخرجكم من الظلمات إلى النور وكان بالمؤمنين رحيما -( الاحزاب 43 ) وھی ھے جو ” صلوۃ بھیجتا ھے تم پر اور فرشتے اس کے تا کہ تمہیں اندھیروں سے روشنی کی طرف نکالے اور وہ مومنوں پر بڑا رحیم ھے ،، یہ ھے آل ،،، نبی ﷺ کا اتباع کرنے والے ،، نبی پر ایمان لانے والے ،، سارے صحابہ اور ان کے اتباع کرنے والے جن پر اللہ اور اس کے فرشتے اسی طرح درود بھیجتے ھیں جس طرح نبی ﷺ پر بھیجتا ھے