جب آپ رات تیسر پہــر نفل پڑھ رھے ھوں ،، سر سجدے میں ھو تھوڑی دیر سکوت اختیار کیجئے اچھی طرح اپنی ھیئت کا جائزہ لیجئے کہ آپ کا سر ربِ قدوس کے قدموں میں دھرا ھے جس نے آپ کو بخشنے کے لئے نزول فرمایا ھے ! اس جائزے کے بعد آپ آٹو سے مینوئل پر منتقل ھو جائیں گے،اب آپ آرام کے ساتھ تسبیح پڑھئے ،اس طرح کی سبحان کے بعد ربـــــــــــــــــــــی کو لمبا کھینچیں،،اس ربی میں دو ھستیاں ھیں ایک آپ کا رب ھے اور دوسرے آپ ھیں اس بـــــــــــــــــــــی کو کھینچ کر ان کا آپس میں رابطہ بحال کریں، اس وقت وہ ربنا نہیں ھے،،وہ صرف میرا رب ھے،میرے لئے نزول فرمایا ھے، سبحان ربــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــی،یہ ” ی ” آپ ھیں ،، اپنے کو لمباڈالیں اس کے قدموں میں ، اب آپ تسلی کے ساتھ اپنے رب قدوس کو اپنی مادری زبان میں مخاطب کیجئے اور اپنے گناہ بیان کرنا شروع کیجئے ! میرے مولا ،میرے آقا ،میرے پالنے والے ،مجھے پیدا کرنے والے ،مجھے شکل و صورت عطا فرمانے والے ،مجھ پر نعمتوں کی بارش کرنے والے،میری ذرا ذرا ضرورتوں کا خیال رکھنے والے مجھے سنبھال سنبھال کر رکھنے والے ،اب میرے کارنامے سن ،میرے کرتوت سن ،میری ناشکریاں بھی سن،، بسم اللہ کر کے اپنی خالص مادری زبان میں گنوانا شروع کیجئے ابھی آپ تین یا چار ھی گنوا پائیں گے کہ گناہ اس تیزی سے pop up کرنا شروع کریں گے جیسے موسی دھار بارش میں بلبلے اٹھتے ھیں،، یہ اللہ کی رحمت کی بارش میں اٹھنے والے بلبلے ھیں جو اٹھتا ھے پھٹتا ھے اور مٹتا جا رھا ھے،، لگتا ھے گناھوں میں مسابقت کی دوڑ لگ گئ ھے ،ھر گناہ چاھتا ھے کہ پہلے وہ شمار کیا جائے ! یہ وھی کیفیت ھے جو نبی کریم ﷺ کے اونٹوں کی تھی جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم ان کو حجۃ الوداع میں ذبح فرما رھے تھے تو ھر اونٹ دوسرے سے پہلے حضورﷺ کے پاس پہنچنا چاھتا تھا،، اسی طرح آج گناھوں کو پاک ھونے کی جلدی ھے،آپ کی زبان ان کی جلدی کا ساتھ نہیں دے سکے گی وہ گنگ ھو جائے گی،ھونٹ تھرتھراتے رہ جائیں جائیں گے، مگر آپ فکر مت کریں ، انہ علیمٓ بذات الصدور ،، وہ سینوں کے سارے بھید جانتا ھے،، آپ بس دھیان جمائے رکھئے گناھوں کے بلبلے پھٹنے دیجئے،، یہ گناہ آج ایکسچیج ھو رھے ھیں،، ُیبَدِۜلُ اللُہ سیئاتھم حسنات ! اللہ ان کی برائیوں کو نیکیوں سے تبدیل کر دے گا،، آج تبادلے ھونے ھیں،، بڑے بڑے کرنسی نوٹ پہلے گنتی کیئے جاتے ھیں،، ھر بڑا گناہ چاھتا ھے پہلے اسے پاک کیا جائے ،، اترنے والا خالی ھاتھ نہیں آیا ،، وہ رحمت کے خزانوں کے ساتھ آیا ھے،، وہ گناھوں کو نیکیوں سے تبدیل کرتا ھے، پھر نیکیوں کو دس سے ضرب دیتا ھے تو کچھ کو سات سو سے ضرب دیتا ھے،، اس کیفیت میں سجدے کو چلنے دیجئے،دس منٹ ، پندرہ منٹ، کوئی مسئلہ نہیں اسے چلنے دیں،،شاید کل ھی یہ توفیق نہ رھے،،ھمیں بیٹھ کر نماز پڑھنی پڑ جائے،،اشارے سے سجدہ کرنا پڑ جائے،، آج ماتھے کو اس کی لذت لینے دیجئے ،،، آپ اس کیفیت کے ساتھ صرف دو رکعت پڑھ لیجئے ، پھر آپ کو رب ھر جگہ اپنے ساتھ محسوس ھو گا ،، آپ لوگوں سے سوال نہیں کریں گے کہ رب کہاں ھے،، آپ ان کو بتائیں گے کہ میرا رب یہاں ھے،، کلا ان معی ربی،،میرا رب میرے ساتھ ھے،، ان اللہ معنا ،، بیشک اللہ ھمارے ساتھ ھے،،اللہ کی یہ معیت آپ کو اس کیفیت سے دو چار کر دے گی،جسے” لا خوفٓ علیھم ولا ھم یحزنون "کہتے ھیں!
ایک طرف اپنی ذات کے اندر تکبر ،غرور،حسد، کینہ جیسی برائیاں آپ دیکھیں گے کہ گویا ڈس ایبل اور معطل ھو گئ ھیں تو دوسری طرف کسی کے کسی فعل کا کوئی رد عمل آپ میں پیدا نہیں ھو گا،، آپ کی شخصیت کو لیمینیٹ کر دیا جائے گا،جس طرح پلاسٹک کور کرنے کے بعد کاغذ جیسی کمزور چیز پر بھی پانی وانی کا اثر نہیں ھوتا،،اسی طرح آپ پر آفس والوں کی کسی سازش کا اب کوئی اثر نہیں ھو گا،، فلاں میرے باس کو بھڑکا دے گا،، میری ترقی رکوا دے گا، یہ ساری باتیں آپ کو اب ثانوی اور معمولی لگنا شروع ھو جائیں گی اور لگنی بھی چاھئیں کیونکہ تقدیروں کا لکھنے والا تو آپ کے ساتھ ھے،،عزت اور ذلت دینے والا آپ کے ساتھ ھے،امیر اور غریب کرنے والا،ارزاق کا بندوبست کرنے والا تو آپ کے ساتھ ھے ،اگر آپ بیوی ھیں تو شوھر کی کوئی بات آپ کو محسوس نہیں ھو گی،یوں لگے گا جیسے آپ کی ذات ھر رد عمل سے ڈس ایبل کر دی گئ ھے،، نہ کوئی خوف نہ کوئی غم،، ان اللہ معنا !!
یہ صرف دو رکعت کی بات ھے ! آزما کر دیکھئے اور پھر اپنا اگلا دن بھی آزما کر دیکھ لیجئے !!