9/11 صرف طالبان کی حکومت کو ھی نہیں لے ڈوبا ،،
بلکہ عراق ،لیبیا اور شام کو بھی کھا گیا ،، ایک ایسی فضاء بنی کہ کشمیر کا جہاد بھی کھائی میں گرا تو آئ آر اے کی تیس سالہ جدجہد بھی آخری ھچکی لے کر ختم ھو گئ حالانکہ اس کی پشت پہ امریکی کانگریس کھڑی تھی ،،، تامل ٹائیگرز کی کامیاب ھوتی ھوئی جنگ آخری شکست میں تبدیل ھو گئ ،، کرد بھی کھڈے لائن لگ گئے اور ترکی کے ساتھ مفاھمت پر مجبور ھوئے ،،الغرض آزادی کے نام پر چلنے والی تمام تحریکوں کے لئے یہ واقعہ زھرِ قاتل ثابت ھوا ،،، اب جب یورپ نے دیکھا کہ نہ صرف ان کے اپنے معاشرے میں لوگ جھٹ پٹ مسلم بن رھے ھیں بلکہ مسلمان تاریکینِ وطن بھی دھڑا دھڑ آ رھے ھیں اور ووٹ کے اصول کے تحت آئندہ 20 برسوں میں مسلم ووٹ ایک اکثریتی ووٹ بننے جا رھا ھے تو داعش کے نام پر بھیڑیوں کا غول شام کی مدد کے نام پر تیار کیا ، اسے سواں پل جتنی لمبی فوجی گاڑیاں اور ٹینک عطا فرمائے ، جہازوں سے اسلحہ گرایا ،، الغرض ھر قسم کی مدد دے کر مسلمانوں پہ چھوڑ دیا اب مر بھی مسلمان رھے ھیں، بےگھر بھی مسلمان ھو رھے ھیں ، یتیم اور بیوہ بھی مسلمان ھو رھے ھیں ، جدید ترین ترقی یافتہ مسلم ممالک کے شھر جنگِ عظیم کے تباہ شدہ شھروں کا منظر پیش کر رھے ھیں ،، اور ظلم یہ ھے کہ بدنام بھی اسلام ھو رھا ھے ،، اس کا ایسا گھناونا روپ پیش کیا جا رھا ھے کہ سات جنم تک کوئی مسلمان ھونے کا نہ سوچے ،جان بوجھ کر گورے ایڈ ورکرز کے سر قلم کرا کر کلپ یو ٹیوب پہ چڑھائے جا رھے ھیں تا کہ ھماری سوسائٹی مسلمانوں پہ لگائے جانے والی آئندہ پابندیوں کے خلاف ایک کلمہ خیر بھی نہ کہیں ،، یہود و نصاری کے بارے میں اللہ پاک نے فرمایا تھا ” و ان کان مکر ھم لتزول منہ الجبال ” ان کے مکر کے آگے تو پہاڑ بھی جگہ چھوڑ دیں ، ھم پندرھویں صدی کے مسلمانوں کا ڈانواں ڈول ایمان ان کی چالوں کا مقابلہ کیسے کرے گا ،، یہ پھر بھی اسی داعش کے دیوانے ھیں !