ہماری فقہ میں عورت کورونا سے زیادہ خطرناک بیماری ہے،انہی پرھیز گاروں نے مرد کے ایمان کو عورت کے فتنے سے بچانے کے لئے عورت کا قیامت تک مسجد جانا بند کر رکھا ہے،جن کے خود گھر میں نماز پڑھنے سے اسلام کو خطرہ لاحق ہو گیا ہے۔ یہ نہیں سوچتے کہ بازاروں میں بھی تو مرد و زن گتھم گتھا رہتے ہیں۔ پھر مسجد میں الگ الگ پورشن میں فتنہ کیسے پھیل جائے گا ۔ کیا اس تصور سے ہی ان کا وضو ٹوٹ جاتا ہے کہ دیوار کے دوسری طرف عورت کھڑی ہے؟ مفتی تقی عثمانی صاحب مدظلہم العالیہ اور مفتی منیب الرحمان مد ظلہ العالی دونوں کے مسلک میں فتنے کے ڈر سے عورت جمعے آور جماعت میں مسجد نہیں جا سکتی۔ یہ عورت ایسی خطرناک بیماری ہے جس کا نہ تو کوئی وظیفہ ان عبقریوں کو ملا ہے آج تک ، نہ ہی ویکسین ۔