آپ نے فزکس کے چیپٹر ” Resonance ” میں پڑھا ھو گا کہ کس طرح تیز ھوا کی سیٹی نماز موسیقی بڑے بڑے پلوں کو پل میں Dis mental کر دیتی ھے ،، اسی طرح دیکھا ھو گا کہ لیفٹ رائٹ کے ردھم کے ساتھ پریڈ کرتے فوجی جب کسی پل پر پہنچتے ھیں تو اپنا ردھم توڑ دیتے ھیں اور نارمل قدموں سے پل کراس کرتے ھیں ، پل کراس کرنے کے بعد دوبارہ اپنے فوجی ردھم کے ساتھ چلنا شروع کر دیتے ھیں ،فوجیوں کے قدموں کی دھمک میں موجود ردھم پل کو گرا سکتا ھے ،، بہت سارے پل ٹوٹنے کے واقعات کے بعد فوجیوں پر پوری دنیا میں یہ پابندی لگائی گی ھے ،، یہ ھی ردھم آپ کے مائکرو ویو اوون میں سالن کو گرم کرتا ھے ،،
بس یہ مالا یا تسبح یہی ریزونیشن یا وائبریشن پیدا کرتی ھے ،، ایک تو عام بپلک کی تسبیح ھوتی ھے ،، یہ بیچاری بے ضرر سی تسبیح ھوتی ھے ، تصوف کی تسبیح موٹے اور ٹائلی کی لکڑی کے دانوں کی ھوتی ھے جو موٹے انگور کے دانے سے لے کر اخروٹ کے دانے جتنے موٹے ھوتے ھیں ،، تسبیح بجانا ایک فن ھے ، اور صوفی دوسرے صوفی پر تبصرہ کرتے ھوئے کہتے ھیں کہ ” اسے تو تسبح کھڑکانا بھی نہیں آتا ” اس تسبیح میں مختلف سائز کے دانے ھوتے ھیں ، آپ جب اس کو کھڑکاتے چلے جاتے ھیں تو اچانک ایک دانے کی ٹک ٹک پہ آپ کا قلب Vibrate کرتا ھے بس یہی آپ کی فریکوئینسی ھے ، اب اسی دانے کو پکڑ کر کھڑکایئے اور مقام قلب پہ ویسی ھے گدگدی کا مزہ لیجئے جیسی آنکھ پھڑکنے پہ محسوس ھوتی ھے ،، اس پریکٹس سے انسان اتنا حساس ھو جاتا ھے کہ کسی کی چھت پہ مکئ کُوٹی جا رھی ھو تو اس کی ٹھک ٹھک کی آواز پر ساتھ کے گھر میں بندے پہ حال طاری ھو سکتا ھے ،،،میرے پاس وہ تسبیح موجود ھے ،کبھی کبھی کھڑکا کر مزہ لے لیتا ھوں ،کسی کو تجربہ کرنا ھے تو کبھی میرے پاس آ کر تسبیح کی موسیقی پہ قلب کی وائیبریشن کا مزہ چکھ سکتا ھے ،،، یہ فزکس کے اصول کے تابع ایک فعل ھے ،، اس میں مذھب کا کوئی عمل دخل نہیں ،ھندو جوگیوں کے گلے میں بھی آپ نے ایسی موٹے دانوں والی تسبیح دیکھی ھو گی بلکہ کئ دیکھی ھونگی ،، بس وہ اسی کام کے لئے ھوتی ھیں ،،، ان کا قلب بھی اسی طرح جاری ھوتا ھے ،،،،،،،