مشتری ہوشیار باش !
کسی کو سیدھی راہ دکھانے کا بہترین طریقہ یہ ہے کہ اس کو مخاطب کیئے بغیر بطور تھرڈ پرسن بات کی جائے ، جیسے کسی بیماری کی علامات اور اس کی ہلاکت خیزی پر کوئی مضمون چھپتا ہے تو ۹۹ فیصد لوگ جھٹ سے اپنے آپ کا جائزہ لیتے ہیں کہ کہیں یہ بیماری ان کو تو لاحق نہیں ؟ اسی طرح اس شخص کو خود اپنا جائزہ لینے دیجئے کہ اس میں الحاد کی کتنی علامات ہیں ، ہیں تو کس واقعے یا حادثے کے نتیجے میں پیدا ہوئی ہیں ،، انسان کی گاڑی کو ڈینٹ پڑ جائے تو پہلے خود ہی ٹھڈے مار کر اس کو نکالے کی کوشش کرتا ہے ، اس کو اپنی ذات کو ٹھڈے مارنے پر آمادہ کر دیجئے ،، آپ سوالی بن کر اس کے پاس مت جایئے کہ ہم تمہیں مسلمان بنانے آئے ہیں ، اس کو سوالی بن کر آنے دیجئے کہ اس کی اسلام کی ضرورت ہے ،، میں خدا کے بغیر بےسکون ہو گیا ہوں ، مجھے خدا تک پہنچا دیجئے ،، جس کو خود خدا کی تلاش نہیں ، جس کا جی اسلام سے بھرا پڑا ہے ،اس کو مزید ذرا سا اسلام بھی قے کروا دے گا ،،
وہ جو معصوم سا بن کر کہتا ہے کہ میرے دو چار سوالات ہیں ، یا دس بارہ سوالات ہیں ان کا جواب دے دیجئے تو میں الحاد سے واپس آ جاؤنگا ،، یقین کریں ایسا کبھی نہیں ہو گا ، وہ آٹھ دس سوالات نہیں بلکہ اس کے ایمان کے آٹھ دس سوراخ ہیں جن میں سے آپکی ہر دلیل نیچے گر جائے گی ،، وہ مزید اٹھ سو سوال پیدا کر لے گا ،، جوں جوں آپ اپنے جوابات سے اس کو شکست دیتے چلے جائیں گے ، اس کو لاجواب کرتے جائیں گے توں تُوں اس کی انا مجروح ہوتی چلی جائے گی اور وہ زخمی سانپ بنتا چلا جائے گا ،، جس بندے کو رب کے وجود کے دس ھزار دلائل میں سے ایک دلیل پر شک ہو اور وہ اس شک کی بنیاد پر رب کا انکار کر دے اور ۹۹۹۹ دلائل کو یکسر نظرانداز کر دے اس کو آپ کیسے مطمئن کریں گے ؟
کوئی ایک بندہ جس کو کسی نبی نے مطمئن کر کے مسلمان بنایا ہو ؟ ؎
اطمینان کا سفر باھر سے نہیں اندر سے شروع ہوتا ہے ، اللہ کے وجود کا سب سے بڑا گواہ انسان خود ہے ، کیونکہ خدا نے اس کو اپنی صفات کا تڑکا لگا کر اس کو چکھا کر کہ انا کیا ہوتی ھے ، اختیار کیا ہوتا ہے ، ارادہ کیا ہوتا ھے اور اتھارٹی کیا ہوتی ہے ؟؟؟ پھر اس کو کہا ہے کہ اب انہی چیزوں کو لے کر ذرا میرے وجود پر غور کرو ـ جس نے سمجھنا ہوتا ھے ، اس کو کوا بھی راہ سجھا دیتا ھے ، اونٹ کو ڈھونڈنے والا اونٹ کی مینگنی سے اونٹ کو ڈھونڈ لیتا ھے، رب کو ڈھونڈنے والے کے لئے تو اس نے انسان کے اندر باہر نشانیوں کے ڈھیر لگا دیئے ہیں ،،
کھول آنکھ زمیں دیکھ ،فلک دیکھ، فضا دیکھ ـ
مشرق سے ابھرتے ہوئے سورج کو ذرا دیکھ ـ
اور ؎
علم کے حیرتکدے میں نہیں اس کی نمود ـ
گُل کی پتی میں نظر آتا ہے رازِ ہست و بود ـ
تیرے سوال کا جواب کتابوں میں نہیں گلابوں میں ہے ،، اس کی پتی ،اس کے رنگوں کے شیڈز میں ہے،، وہاں تجھے المصور نظر آئے گا اگر اپنے بُوتھے میں نظر نہیں آتا تو ،،،
ایسے دوستوں کو اگنور کرنا چاہئے ، ان کو دھکے کھانے کا حق دیجئے ، وہ اگر خدا کا انکار کر کے خدا کا نقصان کرنے نکلے ہیں تو ان کو تسلی کے ساتھ یہ کوشش کر لینے دیجئے ،، اسلام پلیٹ میں لے کر اس کے پیچھے پیچھنے دوڑنے کا کوئی فائدہ نہیں ،، خدا را دین کی عزت نفس کا خیال کیجئے ،، من شاء فلیؤمن و من شاء فلیکفر کے پیغام کو سمجھئے ـ
ہمارے ایک دوست کا بچہ بہت منتقم مزاج تھا ، جب بھی اس کو ماں یا باپ ڈانٹ دیتے یا شاپنگ کے لئے ساتھ نہ لے جاتے ،، تو وہ پوٹی سے بھرا پیپمپر اتار کر زور زور سے گھماتا اور فلیٹ کی ساری دیواروں پر پکاسو کا فن پینٹ کر دیتا ،، اگر ہمارا دوست اسلام سے انتقام لینے کے لئے ایسا کچھ کرے تو دوستی ایک طرف رکھ کر اس کا تعاقب کیجئے ، اگر اعتراضات پیش کرتا ہے تو ان کا جواب بھی سوشل میڈیا پر دیجئے ، شاید کچھ اور ایسے ہی مخلص احباب ہوں جن کو ہمارے جوابات اس مرض سے نجات دے دیں ،،
قاری حنیف ڈار ـ