باپ پر بیٹے کو کتنا اعتماد ھوتا ھے ،، وہ جتنا ڈراونا اور سنجیدہ منہ بناتا ھے بچے کے قہقے ھی نہیں رکتے ،،ھم سے اللہ پاک سے اس طرح ڈرا ھی نہیں جاتا جس طرح لوگ اسے تندور بھڑکا کر بیٹھا دکھاتے ھیں ،، جس دن کوئی ایسی ویسی حرکت ھو جائے تو ، اس کی ناراضگی کا ڈر بھوک اڑا دیتا ھے ھر چیز لگتا ھے مارنے کو دوڑتی ھے ،گاڑی احتیاط سے چلاتا ھوں ،، مالک ناراض ھو گیا ھے ،، آج میں لاوارث ھوں ھر چیز شیر بنی ھوئی ھے ،
بس ھم سے تو اس قسم کا ڈر، ڈرا جا سکتا ھے ، پھر ھم اسے راضی کر لیتے ھیں ،کئی دفعہ اسی کیفیت میں حادثہ ھوتے ھوتے بچا تو ھنسی نکل گئ ،، مولا پھر نہیں ناں دیکھا گیا ھمارا دکھ ،، وہ دل سے ناراض ھوتا کب ھے ؟ اس کی محبت کی مثال کوئی نہیں ،، اس کے پیار کی انتہاء کوئی نہیں !