حضرت ابراھیم علیہ السلام نے اپنے والد کو سیدھا سیدھا کافر ،مشرک اور جاھل کہنے کی بجائے نہایت محبت اور ادب سے فرمایا ،
ابا جی میرے پاس وہ علم آیا ھے جو آپ کے پاس نہیں آیا ،سو آپ میرے پیچھے چلیں میں آپ کو سیدھی راہ لے چلونگا !
ابا جی آپ شیطان کی بات نہ مانیں وہ تو رحمان کا باغی ھے !
ابا جی مجھے خدشہ ھے کہ کہیں اللہ پاک کا عذاب آپ کو ” چھوُ جائے اور آپ شیطان کے دوستوں میں سے نہ ھو جائیں ،،
پھر رجم کیئے جانے کی دھمکی پر فرمایا ” سلامت رھیں آپ ،، میں آپ کے لئے اپنے رب سے معافی مانگوں گا ،،
یہ ایسی ادا تھی کہ جس کو مد نظر رکھتے ھوئے اللہ پاک نے انہیں یہ دعا کرنے کی اجازت دے دی کیونکہ وہ والد سے وعدہ کر بیٹھے !