ھم مسجد جائیں یا مدرسہ ھمارے دماغ میں یہی کوٹ کوٹ کر بھرا جاتا ھے کہ تم چاھے جیسے بھی ھو مگر تم نے سارے مسلمانوں کا نانا بننا ھے اور فرھاد علی تیمور کی طرح سب کے دماغوں میں گھس کر ان کی نیتوں کا پتہ کرنا ھے اور جو تم سمجھتے ھو اسی کو ان کی عقلوں میں کاپی پیسٹ کرنا ھے ، پھر کہیں وہ کسی بات کو غلط نہ سمجھ لیں ، ان کی سمجھدانی کو لاک اور ڈِس ایبل بھی کرنا ھے ،، سد ذرائع کے نام پر حلال کو بھی حرام کرنا ھے ،، الغرض مسلمان ھونے کا مطلب ھی ٹانگے کا گھوڑا بننا ھے ،جس کے دماغ میں کوئی نہ کوئی ٹانگے والا بیٹھا ٹانگہ لہور دا ھووے تے بھانویں جھنگ دا ،،ٹانگے والا خیر منگدا ،، گاتا رھے ،، لوگو تمہیں لوگوں کی نیتوں پر نگہبان اور داروغہ کس نے بنا کھڑا کیا ھے ؟ کیا تمہی کو نہیں کہا گیا تھا کہ ” اے ایمان والو، تمہارے ذمے تمہارا اپنا آپ ھے ، کوئی اگر بھٹک بھی گیا تو تمہیں کوئی نقصان نہیں پہنچا سکتا اگر تم خود ھدایت پر ھو ،، تم سب کو اللہ کی طرف لوٹ کر آنا ھے وہ تمہیں جتا دے گا جو کچھ کہ تم کرتے رھے ھو ، ( المائدہ 105)
يا أيها الذين آمنوا عليكم أنفسكم لا يضركم من ضل إذا اهتديتم إلى الله مرجعكم جميعا فينبئكم بما كنتم تعملون(المائدہ 105 )
الغرض نبئ کریم ﷺ کی موجودگی میں سارے ابوبکرؓ ، و عمرؓ و عثمانؓ و علیؓ اور بقیہ عشرہ مبشرہ کی طرح نہیں بن گئے تھے بلکہ الگ الگ کردار کے ساتھ تھے کچھ جمعے میں نبئ پاک ﷺ کو کھڑا چھوڑ کر چل دیئے تھے تو کچھ عبداللہ ابن ابئ کی طرح نماز پہلی صف میں پڑھتے تھے اور لونڈیوں سے پیشہ بھی کراتے تھے ،، نبئ کے دربار میں نبئ کریم ﷺ کے سامنے کھڑے ھو کر جھوٹ بول دیتے تھے اور نبی ان کے جھوٹ پر اعتبار کر کے لشکر بھیج دیتے تھے ،، نبئ کریم ﷺ ان سب کو ساتھ لے کر چلے ، ابن ابئ جیسے منافق کا جنازہ پڑھا دیا جس نے ھر اوچھا وار کیا تھا یہانتک نبئ ﷺ کی عزت پر بھی حملہ آوار ھوا تھا اور نبی پاک ﷺ کی گھر والی پر بھتان لگا دیا تھا ،، عبداللہ ابن ابی سرح جیسے مرتد کو معاف کر دیا تھا جو کاتبِ وحی بنایا گیا اور اس نے مکے جا کر کہا کہ میں جو چاھتا تھا لکھ دیتا ھے اور محمد ﷺ کو کچھ پتہ نہیں چلتا تھا ،جیسی وحی محمد ﷺ پہ آتی ھے ویسی تو مجھے بھی آتی ھے ، ،، ھزاروں لوگ مسیلمہ کذاب پر ایمان لائے اور اسکی طرف سے لڑتے ھوئے ھزاروں صحابہ کو شھید کیا ،پھر ان کی توبہ قبول کی گئ اور گورنر تک بنائے گئے ،، اگر آج آپ لوگوں پر داروغہ بننے کی کوشش کریں گے اور ان سب کو جناب مفتی تقی عثمانی بنانے کی کوشش کریں گے تو ،،رھی سہی مسلمانی سے بھی ان کو فارغ کر کے ملحد بنا دیں گے ،، فتوے لوگوں کی ایمان کی حالت دیکھ کر لگایا کریں کتابیں دیکھ کر نہیں ،، اللہ پاک ابھی تک امتحان کے لئے لوگ پیدا فرما رھا ھے وہ مایوس نہیں ھوا ، لوگوں کو اپنی سوچ اور سمجھ کے مطابق چلنے دیں ،، اپنے سوا سب کو دودھ پیتا بچہ سمجھنے کی روش ترک کر دیں اور ھر ایک کی نیت کی فکر میں اپنی نیندیں حرام نہ کریں کیونکہ پھر فرسٹریشن میں بندوق بھی آپ ھی اٹھا لیتے ھیں یا بندوق والوں کے لئے چندے کرنا شروع کر دیتے ھیں ،، اپنے کمزور بندوں کا بوجھ رب کو ھی اٹھانے دیں وھی یہ بوجھ اٹھا سکتا ھے اور گناہ معاف کر دیتا ھے ،، فلاں کام سے فلاں یہ جواز نکال لے گا ، فلاں کھڑکی کھلی تو لوگ دروزہ کھول لیں گے ،، بس اپنی فکر کریں یقین کریں آپ سے صرف آپ کا سوال ھو گا ،، نوح علیہ السلام بھی بیٹے کی طرف سے جواب نہیں دیں گے ،،