قرآن نے دما مسفوحا بہتا ہوا خون پینا حرام قرار دیا ہے،اس کو ناپاک قرار نہیں دیا۔ لہذا خون بہنے سے نہ تو کپڑا ناپاک ہوتا ہے نہ ہی وضو ٹوٹتا ہے۔ برش کرتے وقت خون نکلے اور نماز کے دوران بھی ذائقہ محسوس ہوتا رہے یا انڈر شیو کے دوران کٹ لگ جائے سے خون نکل آئے اور بندے کو بعد میں وہ خون شلوار کے آسن پر لگا نظر بھی آ جائے تو بھی نماز دہرانے کی ضرورت نہیں۔ عمر فاروق رضی اللہ عنہ اور حضرتِ علی رضی اللہ عنہ نے بہتے خون میں نماز پڑھی ہے اور امام احمد ابنِ حنبل نے بھی بہتے خون کے ساتھ نماز پڑھی ہے۔ خون پینے کی ممانعت سے خون کے ناپاک ہونے کی دلیل لینا پرلے درجے کا تشدد ہے ۔