نزول مسیح کے مسئلے کو متواتر کہنا ایسا ہی ہے جیسے دن کو رات کہنا۔۔ سیدنا عبداللہ ابن مسعود اس مسئلے یا اس کے دین محمدی ﷺ میں سے ہونے سے سرے سے واقف ہی نہیں تھے۔ ایک روایت کے مطابق جب وہ دجال کا واقعہ بیان کرتے ہیں تو نزول مسیح کی بابت یوں گویا ہوتے ہیں:
ویزعم اھل الکتاب ان المسیح ینزل فیقتلہ (مستدرک حاکم، رقم 8519۔ مصنف ابن ابی شیبہ، رقم 37637۔ المعجم الکبیر للطبرانی، رقم 9761)
ترجمہ: "اہل کتاب یہ دعوی کرتے ہیں کہ مسیح علیہ السلام نازل ہو کر دجال کو قتل کریں گے”
اب کوئی بتائے کہ اگر نزول مسیح کا عقیدے سے کوئی تعلق ہوتا تو کیا سیدنا عبداللہ ابن مسعود جیسے جلیل القدر صحابی اس سے ناواقف ہوتے یا اسے بیان کرتے ہوئے اسے اہل کتاب سے منسوب کرتے۔؟؟؟
رہی سیدنا ابوہریرہ سے مروی احادیث تو حضرت سندھی کہتے ہیں کہ اصول حدیث کے اندر رہ کر ہم ان روایات کی غلطی واضح کر سکتے ہیں۔