گزارش ھے کہ کم ازکم اس رمضان میں سورہ توبہ کا کما حقہ ترجمے تفسیر اور تدبر کے ساتھ مطالعہ کیجئے گا ،، یہ رب کی زمین پر لگنے والی عدالت کی کارروائی کی تفصیل ھے ،، مشرکین اپنے انجام کو پہنچے ،، کچھ مسلمان ھو گئے اور کچھ کے قتل کے فیصلے ھوئے اور حکم ھو گیا کہ وہ کعبے کے غلاف کے ساتھ بھی لپٹے ھوں تو ان کو کھینچ کر قتل کر دیا جائے ،ان چھ کے نام بھی ھمیں معلوم ھیں ،ان میں سے جن کو قتل کیا گیا ان کا بھی معلوم ھے اور جن کو بخش دیا گیا اور کس صحابی کی سفارش پر بخشا گیا وہ بھی معلوم ھے ،،،،،،،،، اھل کتاب کے ساتھ کیا ھوا اس کی تفصیل بھی محفوظ و معلوم ھے ایک قبیلے کو تہہ تیغ کیا گیا ، دوسرے کو سامان سمیت علاقہ بدر کیا گیا اور تیسرے کو سامان کے بغیر ،،،،،،،،،،،
اگر کچھ پتہ نہیں چلا تو وہ ان منافقین کا نہیں چلا جن کے خلاف سب سے لمبی عدالتی کاروائی ھوئی ھے ،،، منافقین کی چالیں بھی پڑھ لیجئے ، ان کے نبئ کریم ﷺ کے خلاف بکواسات بھی صاف لفظوں میں اللہ پاک نے دھرائے ھیں کیونکہ مقدمہ چل رھا تھا کوئی مخول نہیں ھو رھا تھا ،،، اور ان کی سازشیں بھی بیان ھوئی ھیں ،،،،،،،،،، مگر نتیجہ یہ ھے کہ ان منافقین کے خلاف اقدامات سے متعلق پورا ریکارڈ ھی اسلامی Archive سے غائب ھے ،، گویا مدینے میں کبھی منافقوں کا وجود ھی نہیں تھا ،،،،،، ایک خواب تھا جو مسلمان امت نے دیکھا تھا اور آنکھ کھلی تو کچھ بھی نہیں تھا ؎
بزم تھی، مے تھی ،، ساقی تھا ،،، پیمانہ تھا !
خواب تھا جو کچھ کہ دیکھا جو سنا افسانہ تھا !
گویا ھر زمانے میں ریمونڈ ڈیوس کے بچنے کے رستے موجود تھے ،،،،،،،،،
بزم تھی، مے تھی ،، ساقی تھا ،،، پیمانہ تھا !
خواب تھا جو کچھ کہ دیکھا جو سنا افسانہ تھا !
گویا ھر زمانے میں ریمونڈ ڈیوس کے بچنے کے رستے موجود تھے ،،،،،،،،،