کس قیامت کے یہ نامے میرے نام آتے ھیں ،،
قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ،،
«اذا سرتک حسنتک و ساءتک سیئتک فأنت مؤمن.»
اگر تیری نیکی تجھے خوشی دے اور تیرا گناہ تجھے غمگین کر دے تو تم مومن ھو ،،
اس سے مراد یہ ھے کہ اچھی بات سے محبت انسان کی فطرت میں رکھی گئ ھے اور بری بات کی نفرت بھی اس کے ضمیر میں رکھی گئ ھے ،یہی ” فطرت اللہ التی فطر الناس علیہا ” ھے جس کی بنیاد پر انسان کی ھدایت اور گمراھی کا فیصلہ ھو گا ،،
اگر آپ فی سبیل اللہ ایک کنواں کھدوا رھے ھیں اور آپ کو پانی نہیں ملتا تو آپ کو تکلیف ھوتی ھے کہ پیسہ بھی خرچ ھوا اور لوگوں کا فائدہ بھی نہیں ھوا ، آپ کا فائدہ تو ھو گیا کہ آپ کا پیسہ ضائع نہیں ھوا ، آپ کا اجر مؤکد ھے ،مگر مسئلہ یہ ھے کہ آپ نے تو لوگوں کی بھلائی کے لئے یہ سب خرچ کیا تھا اور لوگوں کی بھلائی ھو نہ سکی ، اس کی کسک آپ کے دل میں رھے گی ، یہ کسک اللہ کے وعدے کے خلاف کسی بدگمانی کی بنیاد پر نہیں بلکہ انسای فطرت کا تقاضا ھے ،،
دوسری صورت میں اگر پانی نکل آتا ھے تو ظاھر ھے کہ آپ خوشی سے کھل اٹھتے ھیں کہ لوگ اس سے استفادہ حاصل کریں گے یوں آپ کو اجر کے ساتھ فطری خوشی بھی محسوس ھوتی ھے ، یہ ریاکاری نہیں بلکہ انسان کی فطرت ھے ،،
مجھے بہت سارے پیغامات انباکس میں ملتے رھتے ھیں اور مین پڑھتا اور جواب دیتا رھتا ھوں ، بہت کم ھی پبلک کرتا ھوں ،، مگر بعض دفعہ بعض پیغامات بالکل کمک کے طور پر ملتے ھیں اور یہ بڑی تعجب خیز بات ھوتی ھے ، اس قسم کے پیغامات نہایت قوت بخش Energetic اور امید افزاء ھوتے ھیں ،،
آپ جانتے ھیں کہ میں اکثر یہ بات کہتا ھوں کہ اگر آپ جھوٹ کو جھوٹ نہیں کہیں گے تو یقین جانیں لوگ آپ کے سچ پر بھی یقین نہیں کریں گے ،ھر تعصب اور تعلق سے بالا ھو کر سچ بولیں اور جھوٹ کو جھوٹ کہیں ،، غلط کو غلط کہیں گے تو لوگ آپ کے صحیح کو صحیح تسلیم کریں گے ،، اس طرح آپ پروپیگنڈے میں گرے مسلمانوں کے لئے لائف جیکٹس پھینک رھے ھوتے ھیں ، آپ کو خود معلوم نہیں ھوتا کہ آپ کا کہا گیا حق دنیا کے کس حصے میں کس شخص کے ھاتھ لگا اور اس کا ایمان بچا لیا ،،
ھماری وال ھو یا ملحدین کی وال ان کو پڑھنے والے 2٪ لوگ بھی کمنٹ نہیں کرتے ، یہ خاموش قاری ھوتے ھیں ، جو بڑی گہری نظر رکھتے ھیں ، وہ اندازہ لگاتے ھیں کہ اگر یہ شیعہ کی کسی بات کی مخالفت کر رھا ھے تو یہ اس کا مخالف سنی ھو گا ، اور اگر سنی کی مخالفت کر رھا ھے تو یہ کوئی شیعہ ھو گا ،مگر جب وہ دیکھتے ھیں کہ ایک بندہ آج شیعہ کے غلط کو غلط کہہ رھا اور کل سنی کے غلط کو بھی غلط کہہ رھا ھے ، تو وہ ٹھٹھک کر رک جاتا ھے کہ یہ کوئی نئ مخلوق ھے جو دونوں کے غلط کو غلط اور صحیح کو صحیح کہہ رھا ھے تو گویا اس کو پیمانہ بنایا جا سکتا ھے ، وہ آپ کو فالو کرنا شروع کر دیتا ھے ، سال بعد دو سال بعد اس کی تسلی ھو جاتی ھے کہ یہی گاڑی منزل کی طرف جاتی ھے، پھر وہ ٹکٹ لینے پر تیار ھوتا ھے کہ استاد جی جنت کا ایک ٹکٹ دے دیں ،،
میری طرف آنے والے بہت سارے دوست میرے خلاف پروپیگنڈے کی بنیاد پر آئے ھیں ، آج انسانوں کو غلام بنا کر رکھنا بہت مشکل ھو گیا ، اس دور میں جب اولاد والدین کی بات نہیں مانتی تو کسی اور کی بے بنیاد بات کب تک مانے گی ،، میں نے اھل حدیثوں کے پیج پر اھل حدیثوں کو ھی قاری حنیف کا دفاع کرتے دیکھا ھے ، لوگ بے لاگ مطالعہ کرتے ھیں اور فیصلہ کرتے ھیں ،کچھ لوگوں نے مجھے ملحدین کے پیج سے جوائن کیا ، کبھی میرا کوئی کمنٹ دیکھا یا میرے خلاف کوئی پوسٹ پڑھی یا کسی کا کمنٹ دیکھا تو جھٹ قاری حنیف کو سرچ کرنا شروع کیا ،، یہ انسان کی فطرت ھے کہ چل کے دیکھ تو لوں کہ بندہ کون ھے ،
ایسے ھی ایک دوست کا آج سحری کے وقت پیغام موصول ھوا ، نام کا اخفا مقصود نہ ھوتا تو میں شاٹ لگا دیتا ،مگر آپ کاپی پیسٹ پر ھی اکتفاء کر لیجئے ،،
پہلا میسیج ،،،
سلام قاری صاحب– امید ہے آپ خیرت سے ہونگے اور ماہ رمضان میں مصروفیات بھی زیادہ ہونگی– مگر آپکی طبیعت کا پڑھا تو رہا نہیں گیا– خدا آپکو اپنی امان میں رکھے– آپ کا ایک سائلنٹ فرینڈ ہوں اور لسٹ میں شامل ہونے پر فخر محسوس کرتا ہوں– آپکی کم ہی باتوں سے اتفاق ہوتا ہے اور زیادہ تر معاملات میں اختلاف ہی رہتا ہے آپکی رائے سے مگر پھر بھی بہت کچھ سیکھنے کو ملتا ہے آپ سے اور ہماری فکر میں زمین آسمان کا فرق ہونے کے باوجود آپکی علمی رائے کی قدر کرنا اور دوسروں کو بات کرنے کا موقع دینا آپکے لئے میرے دل میں مزید عزت میں اضافہ کرتا ہے– خدا آپکی توفیقات میں اضافہ فرمائے اور آپکو صحت کاملہ و عاجلہ عطا کرے– امین
کبھی کراچی آنا ہو تو فقیر کو شرفِ زیارت بخشیئے گا– فی امان اللہ 🙂
آج کا میسیج ،،
میں نے بہت لمبا میسج لکھ کر سب مٹا دیا-
آپ مصروف آدمی ہیں تو لمبا میسج کر کے وقت برباد کرنا اچھا نہیں-
بس قصہ مختصر– میرے جیسے چند لبرل یا سیکولر لوگ آخری مورچہ نہیں- مورچہ آپ جیسے علمائے حق ہیں- جن میں غامدی صاحب کا نام سب سے پہلے ہے-
میں تو یقین کریں فیس بک دیکھا کہ ایک سنی قاری حنیف صاحب اور ایک شیعہ امجد عباس صاحب آپس میں ایک دوسرے کی تکفیر نہیں کرتے تو مجھے یقین نہیں آیا تھا کیونکہ ہمارے مین اسٹریم علماء کا تو دن میں چار کفر کے اور چھ بدعت کے فتوے لگائے بغیر کھانا ہی ہضم نہیں ہوتا-
میں شخصیت پرست نہیں مگر ایک متلاشی حق ہوں اور ایاز نظامی کے سابقہ قریبی ساتھیوں میں سے ایک بھی ہوں – الحاد و اسلام دونوں میں سوار رہا ہوں-
اب دو سال ہوگئے نفس مطمئن ہوگیا اور دل کو سکون آگیا – اپنے ساتھ پانچ دوستوں کو مزید مشرف بااسلام کر چکا ہوں جو میری ہی طرح سابقہ ملحد تھے-
آپکی ذمہ داری بہت بڑی ہے آپکو ملحدین کے ساتھ داخلی متشددین کا بھی مقابلہ کرنا ہے-
ہم جیسے چند لبرل سپاہی ہمیشہ اپکی خدمت میں حاضر و شکر گزار ہیں ورنہ کبھی اپنے خدا تک نہیں پہنچ پاتے- شکریہ اور مشن جاری رکھیں قاری صاحب- 🙂
یہ اور ان جیسے اور بہت سارے دوست ھیں جن کو یقین دلانا ھے کہ رب ان کے لئے ھی بیٹھا ھے ، وہ ان کا منتظر ھے اس نے کوئی سیکرٹری نہیں رکھے لوگ جبے اور دستار سے رب کا قرب نہیں پاتے بلکہ خلوص کی بنیاد پر قرب پاتے ھیں کچھ بظاھر قریب مگر حقیقت میں بہت دور ھوتے ھیں اورکچھ بظاھر دور مگر حقیقت میں بہت قریب ھوتے ھیں ، اللہ ھر بندے کے لئے فری ھے ،ھر بندہ اس کے لئے اھم ھے ، جو اس کے سامنے پہنچ جاتا ھے وہ اس کے ساتھ خاص والا معاملہ فرماتا ھے ، اس کے لئے کسی خاص کی مٹھی گرم کرنا ضروری نہیں ، ایمان کا گرم ھونا ضروری ھے ، اللہ کے رسول ﷺ نے فرمایا تھا کہ ” علیؓ تو ایک کافر کو مسلمان کر لے تو تیری نجات کے لئے کافی ھے ، اور اگر تو بھٹکے ھوئے مسلمان کو پلٹا کر واپس لے آئے تو یہ 100 کافروں کو مسلمان کرنے سے بہتر ھے ،، عیسی علیہ السلام کسی نئے آدمی کو تبلیغ نہیں کرتے تھے ،فرمایا کرتے تھے مجھے بنی اسرائیل کی کھوئی ھوئی بھیڑوں کو واپس لانے کے لئے بھیجا گیا ھے ،، ھم ان مسلمانوں کے لئے ھیں جنہیں اللہ کے دین سے بدگماں کر دیا گیا تھا ،،جو پہلے ھی جنت کے اٹھوں دروازوں کی ماسٹر چابیاں جیب میں رکھے بیٹھے ھیں ظاھر ھے انہیں ھماری اور ھمیں ان کی ضرورت نہیں ،،
===================================================
#۱سلام #قرآن #قاری حنیف ڈآر