اللہ کے رسول ﷺ نے حضرت عائشہؓ سے وعدہ فرمایا کہ جب میں اعتکاف بیٹھا تو تم بھی بیٹھ جانا ،،،،،،،،،، اعتکاف کا دن آیا تو اللہ کے رسول ﷺ نے دیکھا کہ عصر کے بعد 7 – 8 خیمے مسجد میں ٹُھکے ھوئے ھیں ،،،، پوچھا بھئ یہ کیا ھے ؟ لوگوں نے بتایا کہ ساری امھات المومنین اعتکاف مسجد میں بیٹھنا چاھتی ھیں ، آپ نے فرمایا کہ سب کے خیمے اکھاڑ کر فارغ کرو اور میں بھی اعتکاف نہیں کرتا ،( چونکہ آپ وعدہ کر چکے تھے کہ اگر آپ نے اعتکاف کیا تو حضرت عائشہؓ بھی کرین گی ،، ) اپنے وعدے کی لاج رکھتے ھوئے آپ نے اس سال اعتکاف نہیں کیا اور اگلے سال 20 دن اعتکاف کر کے اس کی قضاء کی ،، جب عورت کی فرض نماز گھر میں افضل ھے تو پھر اعتکاف جو سنت ھے وہ بھی گھر مین کیا جا سکتا ھے اور افضل ھے ،، مسجد میں مرد کا اعتکاف ھو گا ،، ایک صاحب عورت کے مسجد میں اعتکاف کرنے کی دلیل دے رھے تھے کہ قرآن میں کہا گیا ھے کہ تم ان سے مباشرت نہ کرو جب کہ ( دونوں ) مسجد میں معتکف ھو ،، میں نے عرض کی کہ یہ مرد کو حکم ھے کہ گھر جا کر خیانت نہ کرو اللہ کو دیئے ھوئے وقت میں ، ورنہ مسجد میں عورت سے مباشرت تو کسی مسلک میں بھی جائز نہیں