ھمارے جسم کے اندر ھمارے ھر باڈی سیل میں ھمارا جینیٹیکل کوڈ محفوظ ھوتا ھے ،ھمارے مکمل ڈی این اے کے اندر ساڑھے تین ارب حروفِ ابجد ھیں جن کو نیوکلیوٹائیڈ( Neuclutide) کہتے ھیں جس طرح اردو کے حروفِ ابجد ملکر حروف بنتے ھیں اسی طرح یہ انسانی حروفِ ابجد مل کر جین ( Gen) بناتے ھیں –
ھر سیل کے اندر ایک نیوکلس ھوتا ھے جو سیل سے چھوٹے سائز کا ھوتا ھے ،، اس نیوکلس کے اندر نہایت باریک دھاگے کی طرح بٹے ھوئے کمانی دار کروموسومز ھوتے ھیں ،، ان بٹے ھوئے کمانی دار دھاگوں کے اندر بے شمار چھوٹے چھوٹے نقطے ھوتے ھیں جن کو جین کہا جاتا ھے ،، ان میں سے ھر جین انسان کے رنگ و روپ ،عادات و اطوار اور بیماریوں کی مکمل تفصیل لئے ھوتا ھے ،گویا کمانڈ سنٹر ھوتا ھے ،، اسی طرح اولاد کے اندر بیماریاں ، بالوں اور آنکھوں کا رنگ ، آواز وغیرہ منتقل ھونے کا ذریعہ بھی یہی جینز ھیں ،، ایک انسان میں ایک لاکھ جینز ھوتے ھیں جبکہ سائنسدان صرف ایک ھزار جینز ھی دریافت کر پائے ھیں ،، ایک سیل کے اندر 6 فٹ ڈی این اے ھوتا ھے اس طرح پورے انسان کے اندر 27 ارب کلومیٹر ڈی این اے ھوتا ھے ،،،
1- سابقہ صدیوں کے سارے انسان ذھن میں رکھئے ،،
2- موجودہ سارے انسان ذھن میں رکھیئے ،،
3- آنے والی ساری صدیوں کے انسان ذھن میں رکھئے ۔۔
4- زمین پر سابقہ ، موجود اور آنے والے حیوانات ذھن میں رکھئے ،،،،
5- سمندر میں سابقہ ، موجود اور آنے والے حیوانات ذھن میں رکھئے ،،
ان سب کو اور فی کس 27 ارب کلومیٹر کو ضرب مار کر دیکھئے اور اللہ پاک کا یہ فرمان پڑھئے ،،،
ولو أنما في الأرض من شجرة أقلام والبحر يمده من بعده سبعة أبحر ما نفدت كلمات الله إن الله عزيز حكيم ( لقمان- 27)
اگر زمین کے سارے درخت قلم بن جائیں اور اس سمندر کے ساتھ ایسے سات سمندر مل کر سیاھی بن جائیں ، یہ سمندر ختم ھو جائیں گے مگر اللہ کے کلمات ختم نہیں ھونگے وہ زبردست حکمت والا ھے ( لقمان – 27 )
کلمات سے مراد اگر آسمانی کتابوں کے حروف و آیات ھوں تو وہ ساری ایک ٹونر ختم ھونے سے پہلے ھی پرنٹ ھو جائیں ،، یہ وہ کلمات ھیں جن سے ملکر انسان و حیوانات بنتے اور ان کی زندگی کی تفصیلات لکھی جاتی ھیں جن کو ڈی این اے کہتے ھیں ،،،،