فاذا قراءناہ فاتبع قرآنہ۔(القیامہ )
جب ہم اس کو پڑھیں تو آپ اس کی قرآنیت کا اتباع کریں۔
یعنی اس کو پورے قرآن میں رکھ کر پڑھیں (جس طرح آئین کی ہر شق کو دوسری شق کے ساتھ مطابقت رکھ کر پڑھا جاتا ہے تا کہ ایک شق پر عمل دوسری شق کی خلاف ورزی نہ کر دے۔ بہت ہی کم لوگ قرآن مجید کو پڑھتے ہیں,وہ قرآن کو باہر کی کہانیاں رکھ کر پڑھتے ہیں،اور پھر طنزیہ کہتے ہیں کہ اس طرح تو قرآن میں بھی بہت سی جگہ تضاد ہے جبکہ قرآن میں تضاد کی نفی اللہ پاک محکم آیت میں فرما چکا ہے پھر اس آیت کا انکار کیئے بغیر کوئی عام مسلمان بھی یہ تضاد والا الزام قرآن پر نہیں لگا سکتا مگر ہمارے بڑے بڑے علماء کرام دفاع روایت میں یہ کارنامہ سر انجام دے لیتے ہیں۔