سوال ۔
اوشو کہتا ہے کہ جب ہم مان لیتے ہیں کہ خدا موجود ہے تو یہ سوال اٹھتا ہے کہ خدا کو کس نے تخلیق کیا تو جواب میں کہتے ہیں کہ اس کو کسی نے نہیں بنایا وہ خود بخود ہے تو جب اک خدا خود بخود ہوسکتا ہے تو کائنات کیوں نہیں ؟
الجواب ۔
مادہ اس لئے خود بخود نہ بن سکتا ہے نہ کچھ بنا سکتا ہے کیوں کہ مادہ بے شعور اور بےارادہ چیز ہے اس پر سب کا اتفاق ہے۔
جبکہ اللہ تعالٰی سمیع بصیر علیم حکیم ہے اور اس کی یہ سب صفات اس کی تخلیق کے ہر پہلو میں نظر آتی ہیں۔، جبکہ کائنات خود چیخ چیخ کر اعلان کر رہی ہے کہ اس کا خالق تخلیق میں اعلیٰ درجے کا ایکسپرٹ ہے۔ تسبح لہ السماوات السبع والارض و من فیھن۔و ان من شیء الا یسبح بحمدہ ولکن لا تفقھون تسبیحھم۔ اس کی تسبیح بیان کر رہے ہیں ساتوں آسمان اور زمین اور جو ان کے درمیان میں ہیں ” کوئی چیز ایسی نہیں جو اس کی تسبیح بیان نہ کر رہی ہو مگر تم اس کی تسبیح کا تفقہ نہیں رکھتے ۔ کا یہی مطلب ہے۔ اللہ کے دعوئ تخلیق کے مقابلے میں آج تک کسی نے جوابی دعویٰ نہیں کیا کہ یہ کائنات اس نے بنائی ہے اور نہ ہی کائنات کے ایک ذرے تک نے یہ دعویٰ کیا ہے کہ وہ خود بخود بن گیا ہے۔ اللہ پاک نے قرآن میں سوال کیا ہے جس کا جواب کسی کے پاس نہیں، ام خلقوا من غیر شیء ام ھم الخالقون؟ ام خلقوا السموات والارض؟بل لا یوقنون۔
کیا یہ لوگ کسی بنانے والے کے بغیر بن گئے ہیں یا انہوں نے خود کو خود ہی پیدا کر لیا ہے؟,کیا یہ آسمان اور زمین ان لوگوں نے (اپنی پیدائش سے پہلے ) ہی بنا لئے تھے؟