اسلام، قران اور انسان ! -1
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
الحمدُ للہ رب العالمیین،والصلوۃ والسلامُ علی اشرف الانبیاء والمرسلین،، و علی آلہ و صحبہ اجمعین،
اما بعد ! اسلام اپنی فائنل شکل میں مکمل ھو چکا ھے،اور اسلام کے بعد اب دنیا کے لئے کوئی اور آسمانی نظام حیات دستیاب نہیں ھے،، اللہ پاک انسانیت سے الوداعی خطاب فرما چکا ھے اور وہ قرآن حکیم کی شکل میں محفوظ و موجودھے،اور اللہ کی ضمانت سے قیامت تک موجود رھے گا ، اللہ پاک جو کہ کائنات کا خالق ومالک،اور مستقبل کا جاننے والا ھے، وہ قیامت تک انے والے انسانوں اور ان کےکارناموں اور صلاحیتوں،نیز خامیوں اور خوبیوں سے بخوبی آگاہ ھے ، جس چیز کو ھم کرکے آگاہ ھوتے ھیں وہ اس چیز سے ھمارے کرنے سے پہلے بھی واقف ھوتا ھے،، ماں باپ نےھمیں پیدا کر کے اور پال کے جانا ھے،،جب کہ اللہ سبحانہ و تعالی نے ھمیں جان کرپیدا فرمایا ھے،،جب ھم آدم علیہ السلام کی مٹی میں ایک ذرہ تھے وہ اس وقت بھی ھم سے واقف تھا اور جب رحمِ مادر میں جنین تھے وہ تب بھی ھم سے ایسا ھی واقف تھا جیساآج ھے اور جب ھم خاک ھو جائیں گے تب بھی اس کے علم میں اسی طرح زندہ و تابندہ موجود رھیں گے،،وہ کسی چیز کو بھولتا نہیں،، اس کے علم میں کمی اور زیادتی نہیں ھوتی، نہ حوادث سے تغیر پذیر ھوتا ھے،عقلیں اس کی کنہہ کا احاطہ کرنے سے عاجز ھیں،اور سوچ درماندہ ھے،گمان اس کے پاس تک نہیں پھٹکتا، کوئی وصف بیان کرنے والا اس کےاوصاف بیان نہیں کر پایا اور کوئی بولنے والا آج تک اس کی مکمل تعریف نہیں کر پایا، کوئی اس کی نعمتوں کا احاطہ نہیں کر پایا اور نہ کوئی بدلہ دے پایا،،اس رب جلیل کی رحمت کاانسانیت پر سب سے بڑا احسان قرآن کی صورت میں ھمارے پاس ھے اور اسکی نعمتوں کا اتمام اسلام کی شکل میں ھمارے پاس موجود ھے