میرے ایک پرانے دوست ،،،،،،،،،،،،
فرماتے ھیں میرا دوست ملحد ھو گیا ھے ،،،،،،،، بہت اداس ھوں کیا کروں
ایک دوسرے دوست جو مجھے بڑے عزیز ھیں ،،،
فرماتے ھیں لوگ میری سُچی داڑھی دیکھ کر مجھے بہت نیک سمجھتے ھیں اور میں ھوں کہ الحاد کی طرف دوڑا چلا جا رھا ھوں ،،
ایسا صرف چند حدیثوں کی وجہ سے ھوتا ھے ،،پھر جب ایمان بالرسالت کی متاع لُٹ جاتی ھے تو قرآن پر ایمان کی بنیاد ھی ختم ھو کر رہ جاتی ھے ،،،
احادیث کے مجموعے سلامت تا قیامت رھیں گے اور اللہ انہیں سلامت رکھے !!
مگر دس بارہ حدیثیں پتہ نہیں قیامت تک کتنے لاکھ لوگوں کے ایمان کو لے ڈوبیں گی ،،
شارجہ ائیر پورٹ پر سیکنڈ فلور کی طرف جاتی پاکستانی خاتون جو کہ الیکٹرک سے چلنے والی سیڑھی پہ اپنا چند ماہ کا بچہ کندھے سے لگائے اور دوسرے کندھے کے ساتھ اپنا ھنڈ کیری بیگ لگائے کھڑی تھی ،،،،،، اچانک وہ لڑکھڑائی اور سنبھلنے کے لئے ھاتھ خالی کیا ،،، مگر غلطی سے ھینڈ کیری بیگ کی بجائے بچے کو چھوڑ دیا جو 8 میٹر کی بلندی سے سر کے بل گر کر موقعے پر دم توڑ گیا ،، بس انسان جب لڑکھڑاتا ھے تو اسے یاد رھنا چاھئے کہ کیا چھوڑنا ھے اور کیا پکڑے رکھنا ھے ، اگر کسی حدیث کی وجہ سے آپ لڑکھڑا گئے ھیں تو حدیث کو بلا تکلف چھوڑ دیجئے ،،،،،، اور ایمان باللہ اور ایمان بالرسالت کو تھامے رکھیئے ،، ھمارے نبی ﷺ بے عیب تھے ، اس کے گواہ آپ ﷺ کے جانی دشمن تھے ،،، آپ ﷺ کی طرف منسوب کیا جانے والا ھر وہ عیب جس سے فطرتِ سلیمہ نفرت کرے ،، وہ کبھی بھی آپ میں تھا ھی نہیں ،،،