جب مرد یہ کہے کہ وہ دوسری شادی کرنا چاھتا ھے تو وہ اصل میں گھر مین اپنی اھمیت اور موجودہ مارکیٹ ویلیو چیک کر رھا ھوتا ،وہ دوسری شادی نہیں کرنا چاھتا ،، مگر جب عورت حماقت کا رد عمل دیتی ھے کہ ” میری جوتی کو پرواہ ھے بیشک کر لو ” تو پھر اس کی مردانگی داؤ پر لگ جاتی ھے اور وہ کر کے ھی رھتا ھے یوں ایک ذرا سا مزاق اور اس مذاق پر ایک احمقانہ تبصرہ پورے گھرانے کو تتر بتر کر کے رکھ دیتا ھے ،، عورت کو چاہیئے کہ وہ گھر میں ماتم بپا کر دے – بچوں کو بتائے ، اس کے والدین کو بتائے ، اپنے والدین کو بتائے تا کہ شوھر قسمیں کھا کھا کر تردید کرتا پھرے کہ میں تو بس مذاق کر رھا تھا ،،، بعد میں جب وہ کر لیتا ھے تو اب سیاپا کرنے کی بجائے صبر کرنا ھی بہتر ھے ،، عورت مرد سے مقابلہ کر کے طلاق ھی لے سکتی اور کچھ نہیں ،، اسی طرح جب بیوی کہے کہ وہ پاکستان جانا چاھتی ھے یا میکے جانا چاھتی ھے تو اصل میں وہ اپنی ویلیو چیک کر رھی ھوتی ھے کہ مرنے سے پہلے دنیا کا دوسرا رخ دیکھ لے، اب شوھر کا کام ھے کہ وہ سیاپا ڈال دے کہ ساڈا کی بنے گا ؟ ھم تو پیچھے مر جائیں گے وغیرہ وغیرہ ،، بس بات ختم ھو جائے گی جھٹ سے ٹکٹ کرا کر اس کے ھاتھ میں پکڑا دینا تو سیدھا عورت کے منہ پر تھپڑ مارنے والی بات ھے !