لوگ اکثر سوال کرے ھیں کہ کونسا درود بہتر ھے اور میں جواب دیتا ھوں کہ وھی جو نبئ کریم ﷺ نے سکھایا ھے اور ھم التحیات میں پڑھتے ھیں ،،،،،،،، پھر وہ کہتے کوئی مختصر سا بتا دیں کون پوری التحیات پڑھے ،،،
میں کہتا ھوں کہ ،، پھر عربی کو الگ کر دو اسے التحیات میں ھی استعمال کرو، اور اب اللہ پاک سے اپنی مادری زبان میں اس کی محبوب کی باتیں کرو ، وہ اپنی پوری توجہ تیری طرف لگا دے گا ،،، کیونکہ ھمارے اور رب کے درمیان ایک محبوب ھی تو سانجھا ھے باقی کہاں خالق اور کہاں ھم مخلوق ،،،، اس سے بات کرو ،، واہ مولا کیسا بے عیب محبوب چنا ھے ،، مزہ آگیا ھے قرآن میں ان سے تیرا پیار دیکھو تو دل دیکھنے کو ٹرپتا ھے کہ بھلا وہ کیسی ھستی ھو گی جس کو تو ھر وقت تکتا رھتا ھے ،، لوگ سجدے میں پڑے ھوتے ھیں تُو فرماتا ھے کہ ” اے محمد تو جب ساجدین کے درمیان سے گزرتا ھے تو ھم تجھی کو دیکھتے رھتے ھیں ،، اے اللہ وہ کیسی ھستی ھو گی جس کو تو نے کہہ دیا کہ ” فانک باعیننا ” اے نبی تم ھماری آنکھوں میں بستے ھو ،،، یا اللہ ھمارا مرنا اس خوشخبری کے ساتھ کتنا آسان ھو گیا ھے کہ ھمارا پہلا سامنا تیرے اور ھمارے مشترکہ محبوب محمد مصطفیﷺ کے ساتھ ھو گا ،،،،،،،،، یا اللہ جب فرشتے ان کے اور ھمارے درمیان کے پردے ھٹا کر پوچھیں گے کہ ان کے بارے میں کیا کہتے ھو ؟ ان کو دیکھ کر ھم کیا کہنے کے قابل رھیں گے ؟ یہ مجھ سیاہ کار کے رسول ﷺ ھیں ،، میں ان کے ساتھ اپنی نسبت کیسے ظاھر کروں کیا میں اس قابل ھوں ،، ؟ میں تو بس ان کی نسبت تیری طرف کر دونگا کہ یہ اللہ کے رسول ﷺ ھیں ،، مگر اے اللہ تو مجھے اس قابل بنا دے کہ میں ان کی نسبت اپنی طرف کر سکوں ،، بلکہ ایسا بنا دے کہ آقا ﷺ خود ھی فرشتوں سے فرما دیں کہ اس سے کیا پوچھتے ھو مجھ سے پوچھو ” یہ میرا امتی ھے ” اے اللہ کاش ، اے کاش یہ دعا اسی رمضان میں قبول ھو جائے ،، زندگی کا بھروسہ نہیں اور عمل کی کوئی متاع نہیں ” گھاٹی تنگ اور منزل مشکل ھے مگر گناھوں کے بوجھ ھمالیہ سے بھی وزنی ھیں ،، اور کوئی قلی بھی دستیاب نہیں ، خود ھی اٹھانے ھیں ،، یا اللہ ان گناھوں کے پہاڑ کو اپنی رحمت کے سیلاب میں بہا کر مجھے ھلکا پھلکا کر دے ،مجھے صاف ستھرا کر دے ،کچھ ایسا کر دے کہ میرے محبوب ،، تیرے محبوب مجھے دیکھتے ھی مسکرا دیں ،،،، اور انہیں مسکراتے دیکھ کر تو بھی مسکرا دے ،،،،،،، اور تیرے رسول ﷺ نے ہمیں بتا دیا ھے کہ جسے دیکھ کر اللہ مسکرا دیتا ھے پھر اس سے حساب نہیں لیتا سارے کھاتے اپنے ذمے لے لیتا ھے ،،،، یا اللہ تو یہ کر سکتا ھے بلکہ تو ھی کر سکتا ھے ، بس تو کر دے تیرے رحمت کے خزانوں کا ایک قطرہ کافی ھے ، بلکہ تیرا ایک کلمہ ” کُن "کافی ھے ،، اے اللہ اپنے حبیب کے صدقے وہ ” کن ” نصیب فرما دے جو میرے سارے مسئلے حل کر دے ،، آمین یا رب العالمین